ایک ہی لفظ (ہما) کا دو مختلف انتہاہوں میں استعمال… ایک خدا کا فرستادہ اور دوسرا محض دنیا کی طرف جھکا ہوا ایک شاعر…
"جو ہوا غرقہ مہ بخت رسا رکھتا ہے
سر سے گزرے پہ بھی، ہے بال "ہما" موج شراب"
(غالب)
"ملتی ہے بادشاہی اس دیں سے آسمانی
اے طالبان دولت ظل "ہما" یہی ہے"
(حضرت مسیح موعود علیہ السلام امام آخرالزماں)
No comments:
Post a Comment